Invité
فلسطین: ظلم کی زنجیر کب ٹوٹے گی؟
کب تھمے گی یہ اسرائیل کی، بڑھتی ظالمیت؟
کب ختم ہو گی فلسطین کی، یہ مظلومیت؟
کب رکے گی یہ بستیوں پر، بموں کی برسات؟
کب ہوگی امن کی خوشبو سے مہکنے کی بات؟
کب خون کی حولی سے دعائیں اثر دکھائیں گی؟
کب ان ویران گلیوں میں، پھر رونقیں آئیں گی؟
کب ان معصوم چہروں پہ، سکون کا نور ہو گا؟
کب خوف سے آزاد، ہر بچہ و بڑا، مسرور ہو گا؟
کب یہ دن آئے گا دنیا، آمن کا پیغام دلوائے گی؟
کب یہ ظلم کی رات، منطقی انجام پائے گی؟
کب بکھرے خوابوں کو ملا کر، تعبیر ملے گی؟
کب فلسطین کی، زمین کو، تقدیر ملے گی؟
کب انسانیت کو یاد آئے گی، گم ہوئی انسانیت؟
کب بیدار ہو گی دنیا کی، سوئی ہوئی ذہنیت؟
اے پروردگار، ان مظالم بھرے ہندھیروں کو، مٹا دے،
فلسطینی باسیوں کو اپنی رحمت سے وطن، لٹا دے۔
تحریر کردہ: ارشد
13 novembre 2024 14:20 GMT